ملٹی پل ایسکلوروسس (اعصابی بیماری ) کے مریض بھی نارمل زندگی گذارسکتے ہیں، ماہرین اعصاب و دماغ

ملٹی پل ایسکلوروسس کے عالمی دن کے موقع پر نارف کے تحت آن لائن ویبنار کا انعقاد

کراچی ( ): نیورولوجی اویئرنس اینڈ ریسرچ فاونڈیشن (نارف)، الخدمت ہیلتھ فاونڈیشن، پیما، پی ایس این اور لیاقت کالج آف میڈیسن اینڈ ڈینٹسری کراچی کے اشتراک سے ملٹی پل ایسکلوروسس کے عالمی یوم جو آج پوری دنیا میں (30 مئی ) کو منایا گیا کے حوالے سے ڈاکٹرز بالخصوص نیورولوجسٹ کے لئے آن لائن ویبنار کا انعقاد کیا گیا۔ویبنار میں اس بیماری کے پھیلاؤ، اثرات، بچاؤ، علاج پر ماہرین نے تفصیل سے آگاہی فراہم کی۔

اس تعلیمی و آگاہی پروگرام میں ایم ایس(اعصابی بیماری) ملٹی پل اسکلروسز کے حوالے سے پاکستان میں اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر محمد واسع نے بتایا کہ اس بیماری کو 15-45 سال کی عمر کے افراد میں زیادہ دیکھا گیا ہے۔ اسکے باوجود کہ اس بیماری میں مبتلا ہمارے ملک میں مریضوں کی تعداد چند ہزار میں ہے اور اسکا زیادہ تناسب شمالی علاقوں میں دیکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسکلوروسس (اعصابی بیماری ) کے مریض بھی نارمل زندگی گذارسکتے ہیں اس وقت دنیا میں اس حوالے سے کافی تحقیق ہوچکی ہے جس سے دنیا بھر میں اس مرض کی روک تھام میں مدد ملے گی۔

پروفیسر ڈاکٹر میمونہ صدیقی نے اس مرض کی تشخیص کے حوالے سے نئے ٹیسٹ اور انکی تفصیل کے حوالے سے اپنا مقالہ پیش کیا۔ پاکستانی نژاد امریکی ماہر امراض ملٹی پل ایسکلوروسس ڈاکٹر برہان چودھری نے کووڈ 19 کی وباء اور اسکے مریضوں میں ایم ایس کی علامات، انکی تشخیص اور اس وباء کے تناظر میں ادویات نئی تحقیق اور خاص طور پر ویکسین کے ضمن میں انتہائی اہم و دنیا بھر میں ہونیوالی نئی تحقیق کو پیش کیا۔

ویبینار کی صدارت ملک کے ممتاز ماہر امراض دماغ و اعصاب ڈاکٹر مغیث شیرانی نے کی۔ انہوں نے ملک بھر سے شرکت کرنے والے نیورولوجی کے ڈاکٹرز کے سوالات کے جوابات بھی دئے۔

پروگرام کے آخر میں میزبان و ایسوسی ایٹ پروفیسر و ماہر اعصاب و دماغ ڈاکٹر عبدالمالک نے بالخصوص امریکہ سے ممتاز ماہر MS (ملٹی پل ایسکلوروسس) ڈاکٹر برہان چودھری و دیگر ماہرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام سے پاکستان کے نوجوان ماہرین دماغی امراض کو کافی فائدہ ہوگا ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *